1. ہوم/
  2. مفردات/
  3. دار چینی

دار چینی

عربی قرفہ، ہندی دال چینی، اردو دار چینی، انگریزی cinnamon۔ ایک بلند صحرائی درخت کی خوشبودار چھال ہے اس کے ٹکڑے پتلے نازک اور ایک دوسرے کے بیچ لپٹے ہوئے ہوتے ہیں۔ رنگت میں سرخی مائل قدرے شیریں اور زبان پر چبھنے والی ہوتی ہے۔

جیسا کہ نام سے واضح ہے کہ اس کا اصل مسکن چین ہے لیکن آسام اور سری لنکا میں بھی پیدا ہوتی ہے اور افادیت ذائقہ خوشبو میں سری لنکا میں پیدا ہونے والی دارچینی سب سے بہتر خیال کی جاتی ہے۔

مزاج، خشک گرم (عضلاتی غدی)۔

خواص

کھانے کو لذیذ بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں اس کا استعمال کھانے میں بیکٹیریا کی افزائش کو روکتا ہے جس سے کھانا جلد خراب نہیں ہوتا۔

دل کو تحریک دینے کی اعلی درجے کی بے ضرر دوا ہے یہی وجہ ہے کہ اسے ایک مقوی مولد روح حیوانی مانتے ہیں۔ قلب کو تحریک سے ہی روح حیوانی پیدا ہوتی ہے اور عضلات میں طاقت و تیزی پیدا ہو جاتی ہے۔

دافع تعفن اور خوشبودار ہونے اور حابس رطوبات ہونے کی وجہ سے دارچینی بوئے دہن کو خوشبودار بنانے اور دانتوں کو مضبوط کرنے کے لیے تقریباً ہر منجن میں استعمال ہوتی ہے۔

حابس رطوبات ہونے کی وجہ سے دستوں کو بند کرتی ہے زکام، بلغمی کھانسی، ریشہ اور پیشاب کی زیادتی کو روکتی ہے اس کا سفوف شہد ملا کر کھانے سے بلغمی کھانسی میں افاقہ ہوتا ہے۔

معدہ کے امراض میں دارچینی کا باقاعدہ استعمال آنتوں کے افعال کو درست کرتا ہے۔ پیٹ پھولنے کی علامات میں مفید ہے کھانا جلد ہضم ہوتا ہے۔ اگر کسی کو دودھ ہضم نہ ہوتا ہو تو دارچینی کے چند ٹکڑے دودھ میں ابال کر پینے سے متلی اور اپھارے کی کیفیت پیدا نہیں ہوتی۔ خاص کر بچوں کو دارچینی ملا دودھ پلانے سے دستوں اور دودھ الٹنے کی کیفیت کو فائدہ پہنچتا ہے۔

کولیسٹرول کی سطح کو نارمل رکھنے میں بہت معاون ہے شریانوں میں خون کو جمنے سے روکتی ہے۔

لونگ اور دارچینی کا قہوہ سردی سے محفوظ رکھتا ہے سینے کے امراض اور بچوں کو نمونیا سے محفوظ رکھنے کے لیے لونگ اور دارچینی کا قہوہ مسلسل پلانا نہایت مفید رہتا ہے۔

دار چینی کے پتوں جڑ اور چھال سے تیل نکالا جاتا ہے جو نہایت خوشبودار ہوتا ہے۔ دارچینی کے افعال سے تیز تر ہے۔

شوگر کے مریض دارچینی کا سفوف تین گرام ہر روز کھائیں تو شوگر کا لیول اعتدال میں رہتا ہے پیشاب کو کنٹرول کرنے کی گرفت مضبوط ہوتی ہے۔

جوارش جالینوس کا جزو اعظم ہے۔