1. ہوم/
  2. مضامین/
  3. کرونا وائرس احتیاطی تدابیر

کرونا وائرس احتیاطی تدابیر

آپ کرونا وائرس سے بچنے کی ممکنہ تدابیر سینکڑوں بار سن چکے ہوں گے لیکن کیا یہ ضمانت ہے آپ کو کرونا فلو نہیں ہوگا؟ ہرگز نہیں بہترین احتیاط کے باوجود بھی بہت ممکن ہے کہ آپ کرونا وائرس کا شکار ہو جائیں تو ایسی احتیاطیں جو آپ کو کرونا ہونے کی صورت میں بھی زیادہ محفوظ رکھے شاید ہی کہیں بیان کی گئی ہوں۔ جو سماجی فاصلے ہاتھ دھونا ماسک کے استعمال جتنی یا شاید ان سے بھی اہم ہیں۔

کاربونیٹڈ ڈرنکس

کاربونیٹڈ ڈرنکس جیسا کہ کوکا کولا، پیپسی، سیون اپ، مرنڈا وغیرہ کا استعمال فوری ترک کر دیں۔ اگر آپ کا خیال ہے کہ سیاہ مشروبات نقصان دیتے ہیں اور بغیر رنگ والے نقصان نہیں دیتے تو اپنے ذہن سے یہ غلط فہمی فورا نکال دیں۔ عمومی تین سو ملی لیٹر کا مشروب آپ کے امیون سسٹم کو عملا آٹھ گھنٹے کے تقریبا مفلوج کر سکتا ہے جبکہ یہ بتدریج آپ کے سفید خونی خلیے کو ناکارہ کر دیتا ہے۔ یوں کرونا فلو کے لیئے صرف ایک کولڈ ڈرنک اتنی مددگار ثابت ہو سکتی ہے کہ آپ کو فوری موت کے منہ میں دھکیل سکتی ہے۔

شراب کا استعمال

الکوہل ہمارے دین نے ہم پر حرام قرار دی ہے الکوہل براہ راست ہمارے ایمون سسٹم کے ساتھ تعامل کرتی ہے آپ نے ہینڈ سینیٹائزر کا نام تو سنا ہی ہوگا۔ یہ الکوہل ہی ہے جو ہمارے ہاتھوں پر لگے جراثیم بشمول وائرسز کو ختم کر دیتی ہے۔ لیکن ہمارے جسم میں لاتعداد ایسے خوردبینی جاندار ہیں جو ہماری صحت کے لیئے لازم ہیں۔ الکوہل کا استعمال ہمارے نظام انہضام میں موجود مفید بیکٹیریا یوگلینا وغیرہ کو ہلاک کر دیتی ہے جس سے نبرد آزما نقصان دہ بیکٹیریا حاوی ہونے سے ہمارا پورا جسمانی نظام بگڑ جاتا ہے۔

ایسے ہی گٹ مائیکروبز پر الکوہل سے وہ بیریئر ختم ہو جاتا ہے جو بیکٹیریا کو ہمارے خون میں تعامل سے روکے ہوتا ہے۔ شاید ہی کوئی چیز ہمارے امیون سسٹم کو ہر سطح پر اس طرح برباد کرتی ہو جیسے الکوہل کا استعمال۔ حیران کن طور پر اگرچہ ابھی اتنا جلد ڈیٹا دستیاب نہیں ہے لیکن چند ذاتی طور پر کرونا سے شدید متاثر ہونے والے مریضوں کے کوائف اکٹھے کرنے والے ڈاکٹرز کے مطابق ان میں پچاسی فیصدی کثرت شراب نوشی میں مبتلا تھے۔ کرونا وائرس کی اہم ترین احتیاطی ترکیب شراب نوشی فوری ترک کرنا ہے۔

کین اور محفوظ خوراک کا استعمال

کین اور محفوظ خوراک کا استعمال آپ کی صحت کے لیئے بعض صورتوں میں نقصان دہ نہیں بھی ہوتا لیکن کین فوڈز میں موجود پریزیرویوٹو اور ایسے ہی سبزیوں یا دیگر اجناس کی وہ پروسیسنگ جو اسے لمبے عرصے کے لیئے محفوظ بنانے کے لیئے استعمال ہوتی ہے اسے ایمیون سسٹم کے لیئے اگر نقصان دہ نہ بھی بنائے تو اسے غیر مفید ضرور بنا دیتی ہے۔

فاسٹ فوڈ

پیزا، برگر، اسپیگٹی، نوڈلز، میکرونی وغیرہ کے اجزا، شدید غیر صحت فربا مائل یعنی موٹاپا کرنے والے عناصر ہیں اور یہی ایمیون سسٹم کی موت سمجھے جاتے ہیں ان کا استعمال مکمل طور پر بند کر دیں۔

سگریٹ نوشی اور تمباکو

سگریٹ نوشی شاید ایسا موضوع ہے جس بارے لکھنے کی کوئی حاجت ہی نہیں اگرچہ اگر آپ طویل عرصہ سے سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہیں تو آپ براہ راست کرونا وائرس کا بہترین شکار ہیں، لیکن اپنے پھیپھڑوں کو آنے والی ممکنہ بیماری سے لڑنے کے لیئے ممکنہ حد تک تیار کریں کیونکہ اگر آپ کرونا کا شکار ہو گئے تو آپ کی زندگی کی جنگ آپ کے پھیپھڑوں ہی نے لڑنی ہے۔

سگریٹ نوشی ترک کرنے کے پندرہ دن بعد آپ کے پھیپھڑے دس فیصد صاف ہو سکتے ہیں جو کرونا کے مقابلے آپ کے دس فیصد اضافی چانسز ہیں۔ اسی طرح تمباکو جو ہم براہ راست استعمام کرتے ہیں یعنی چبانے وغیرہ میں اس پر کیڑے مار ادویات کے زہر بغیر دھلے موجود ہوتے ہیں جن میں ڈی ڈی ٹی تک موجود ہوتا ہے جوآپ کے سفید خون کے خلیوں کو باقائدہ ہلاک کرتا ہے۔

آپ ایک نظر دنیا بھر میں ہونے والی کرونا کی اموات پر دوڑائیں تو شاید آپ کو نظر آئے جہاں اُوپر دی گئی پانچ اشیا، کا استعمال زیادہ ہے وہاں ہی شرح اموات زیادہ ہے، لیکن یہ حفاظتی تدابیر آپ کو شاید ہی پہلے بتائی گئی ہوں۔

حکیم عمر عطاری

حکیم عمر عطاری ہربل اسپشلسٹ اور ماہر علم الادویہ ہیں۔ حکیم صاحب سے رابطہ [email protected] پہ کیا جا سکتا ہے۔