1. ہوم/
  2. مضامین/
  3. صحت مند طریقے سے عید گزارنے کے لیے چند تدابیر

صحت مند طریقے سے عید گزارنے کے لیے چند تدابیر

انسانی خوراک میں گوشت ہمیشہ سے اہمیت کا حامل رہا ہے، شروع سے ہی یہ خوراک کا اہم جزو رہا ہے۔ ہمارے آخری نبی حضرت ﷺ کو بھی گوشت بہت پسند تھا انہوں نے اس کی تعریف فرمائی اور اسے مفید قرار دیا۔ آپ ﷺ کی زبانی گرامی سے جب کوئی ارشاد صادر ہوا تو وہ ایک ٹھوس حقیقت ہے اور اس پر ایمان لانا آخرت کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی میں بھی فوائد سے لبریز ہے۔ کیوں کہ انسانی جسم کے رگ و ریشہ بھی پروٹین سے بنے ہوئے ہیں اور دوران حرکت یہ پروٹین مادے تحلیل ہوتے رہتے ہیں مسلسل پروٹین غذا کی ضرورت ہوتی ہے طبی ماہرین کے مطابق ایک صحت مند آدمی کو روزانہ سو سے ڈیڑھ سو گرام تک گوشت کھانا چاہئیے۔

عید قربان پر گوشت کی فراوانی ہوتی ہے اور بسیار خور بہت زیادہ گوشت کھا کر بیماریوں کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ اکثر مریض زیادہ کھانے سے ہسپتالوں کا رُخ کرتے ہیں ایک ہی وقت میں زیادہ گوشت کھانا فائدے کی بجائے الٹا نقصان دیتا ہے۔

آئیے اس عید الاضحی پر اپنی غذا کو صحت مند لیکن مزے دار بنائیں۔

تازہ گوشت کو ہضم کرنے میں کافی وقت لگتا ہے اچھی طرح پکا ہوا گوشت استعمال کرنے کی کوشش کریں تاکہ اس میں بکٹیریا نہ ہو۔

شدید گرمی ہے گوشت پکاتے وقت کم سے کم مصالحہ جات استعمال کریں۔ ساتھ میں دہی پیاس کی شدت کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، لہذا دہی کھانا بہت مفید ہے۔

کھانے میں توازن برقرار رکھنے کے لئے ساتھ میں صحت مند کھانا نہ بھولیں اس سلاد میں تمام سبز اور سرخ رنگ شامل کرنے کی کوشش کریں اسے غذائیت سے بھرپور بنائیں۔

کولڈ ڈرنکس سے دور رہیں یہ یقین کر لیں کہ ان سوفٹ ڈرنکس یا کولا مشروبات میں کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔ پیٹ پہلے ہی بھرا ہوتا ہے جس سے فوری طور پر گلے میں خراش اور پیٹ کے انفیکشن کا خطرہ ہو سکتا ہے مزید ان میں موجود چینی کی مقدار بوجھل پن پیدا کرتی ہے۔

اگر آپ تلے ہوئے گوشت کا استعمال کر رہے ہیں تو آپ اسے اپنے نظام ہضم کو نقصان پہنچانے کا زیادہ موقع دے رہے ہیں آپ کا خون گاڑھا ہوسکتا ہے اور دل کی رگوں میں پریشانی پیدا کرسکتا ہے اچھی طرح پکا ہوا اور شوربے والا گوشت استعمال کریں۔ پکانے میں سرکہ کا استعمال کریں۔

گوشت میں بکرے کا گوشت اور پھر دستی کا گوشت سب سے باریک ریشہ رکھتا ہے۔ جلد ہضم ہوتا ہے۔

کھانے کے بعد چہل قدمی ضرور کریں جو کھایا ہے اس کو ہضم کرنا بہت ضروری ہے دوسرا کھانا کم از کم 6 گھنٹے بعد کھائیں۔ معدے کے امراض میں مبتلا افراد کو اس سے زیادہ احتیاط ضروری ہے۔

جن لوگوں کو یورک ایسڈ بڑھنے کی شکایت ہو انہیں قربانی کے جانور کی کلیجی گردے اور دل وغیرہ نہیں کھانی چاہییں۔ حاملہ خواتین کو بھی کلیجی وغیرہ سے گریز کرنا چاہیے گردے، کلیجی، تلی اور دل میں وٹامن اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں لیکن ان میں چکنائی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔

1۔ گوشت کھانے سے اگر بلڈ کا پریشر بڑھے تو زیرہ سفید، سونف اور الائچی سبز کا قہوہ استعمال کریں۔

2۔ زیادہ کھانے سے اگر پیٹ بوجھل ہو ڈکار اور بد ہضمی ہو تو اجوائین دیسی، پودینہ خشک کا قہوہ لیں۔

3۔ اگر جلد میں الرجی یا دھپڑ کی شکائیت ہو تو دھنیا، گلاب کے پھول، زیرہ اور ادرک کا قہوہ پئیں۔

4۔ اگر پیچش اور مروڑ کی کیفیت ہو تو سونف کو پانی میں پکا کر گھونٹ گھونٹ پئیں۔

5۔ گوشت کھانے سے اگر قبض کی شکائیت ہو جائے تو 5 عدد منقہ پانی میں ابال کر منقہ کھا لیں۔

6۔ گوشت کھانے سے اگر منہ پک جائے، تیزابت اور سینے کی جلن ہو تو عناب 3 عدد، الائچی سبز، ملٹھی اور زیرہ سفید کا قہوہ پئیں۔

7۔ گوشت کھانے کے بعد اگر لوز موشن ہوں تو لونگ اور دارچینی کا قہوہ امرت دھارا کے چند قطرے ڈال کر پئیں۔

نوٹ:

بھوک لگنے پر کھانا کھائیں، بھوک رکھ کر کھائیں۔ اعتدال سے کھانے ہی میں صحت ہے۔

چھوٹا لقمہ لیں۔ اور اسے اچھی طرح متعدد بار چبائیں۔ تاکہ گیسٹرک جوسز زیادہ خارج ہوں۔ معدہ کا ماحول جتنا تیزابی ہوگا گوشت اتنی ہی جلدی ہضم ہوگا۔