معدہ کا السر پاکستان میں تقریباََ وبا کی صورت اختیار کر چکا ہے لاتعداد مریضوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اصل میں معدہ کا السر جو اک خطر ناک مرض ہے اگر اس کا علاج نہ کیا جائے اور بے احتیاطی کی جائے تو یہ کینسر میں بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔ معدہ کے السر کا 1980 کے اوائل میں علاج کیا جاتا تھا مگر وہ وقتی طور پر فائدہ دیتا تھا۔
مگر پھر اس کے اندر اک جدید موڑ آیا اور آسڑیلیا کی سرزمین سے دو سائنس دانوں نے ثابت کیا معدہ اور آنتوں کا السر اک بیکڑیا کی وجہ سے ہوتا ہے جس کو ہیلی کوبیکٹر کہا جاتا ہے اور پھر آگے چل کر اس کو ایچ پائلوری کا نام دیا گیا اور آنے والے وقت میں جدید ریسرچ نے ثابت کیا آنتوں میں ہونے والی سوزش یا السر نوے پرسنٹ اس بیکڑیا کی وجہ سے ہوتا ہے اور معدے کا اسی پرسنٹ السر اس بیکٹریا کی وجہ سے ہوتا ہے۔۔ اس کھوج پر ان سائنسدانوں کو نوبل پرائز بھی دیا گیا ہے۔
اسباب
ایچ پائلوری کا بیکٹریا گندے اور آلودہ پانی کے ذریعے ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے اور گندے پانی سے کاشت سبزیاں فیکڑیوں کے کیمکل سے کاشت سبزیاں، سگریٹ نوشی، شراب نوشی، حرام گوشت، گرم مصالحہ جات کا زیادہ استعمال سرخ مرچ کا زیادہ استعمال جنک فوڈ خاص کر ریسٹورنٹس کا ان ہائیجینک فوڈ اس بیکڑیا کے پھیلاؤ کا سبب ہے۔
علامات
ایچ پائلوری کے مرض میں معدہ ک مقام پر پہلے ہلکی ہلکی خالی پیٹ درد شروع ہوتی ہے جو کچھ دن بعد شدید درد میں تبدیل ہو جاتی ہے مرض کے پرانے ہونے کی صورت میں یہ درد کھانا کھانے کے بعد بھی ہوتی ہے درد کا دورہ شدید ہوتا ہے مگر کچھ وقت بعد آہستہ آہستہ ختم بھی ہو جاتا ہے مگر یہ روٹین کا حصہ بن جاتی ہے مریض کو ڈکار آتے ہیں گیس متلی کی شکایات عام ہو جاتی ہیں بھوک نہیں لگتی ہے پاخانہ تھوڑا تھوڑا آتا ہے بار بار حاجت ہوتی ہے اور انڈے کی سفیدی کی مانند ہوتا ہے۔
مریض چڑچڑا ہو جاتا ہے غصے کی کیفیات کا شکار رہتا ہے وزن کی کمی کا بھی شکار ہوتا ہے بعض مریضوں میں یہ تمام کیفیات پائی جاتی ہیں اور بعض میں ان سے کچھ کچھ کا شکار ہوتا ہے۔
یہ بیکڑیا اک مریض سے دوسرے مریض میں اس کے جھوٹا کھانا کھانے یا جھوٹا پانی پینے سے باآسانی منتقل ہوسکتا ہے۔
اگر آپ ان تمام مسائل کا شکار ہیں یا ان میں سے کسی اک علامت کا شکار ہیں اور مسلسل علاج کے باوجود صحت نہیں مل پا رہی تو آپ کو فوراً اس ٹیسٹ کو کروانا چاہیے جو بالکل چھوٹا سا ٹیسٹ ہے اور اتنا مہنگا بھی نہیں ہے اور با آسانی کٹس کے ذریعے کیا جاسکتا ہے۔
اس مرض کا شکار ہونے والے تمام افراد بالکل بھی کسی خوف کا شکار مت ہوں یہ بالکل قابل علاج ہے اور جلدی صحت مل جاتی ہے بس طبیب کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔
علاج
سبزیوں اور پھلوں کا استعمال زیادہ کریں مکمل دھو کر کریں صاف پانی میں کھانا بنائیں پینے کے لئے صاف پانی استعمال کریں پرو بائیوٹکس جو آپ کے دوست جراثیم والی غذا ہے وہ لیں جن میں سرفہرست دہی ہے۔ یقین جانیں دہی صبح نہار کھانے کے اتنے فوائد ہیں میں چاہوں تو اس پر مکمل مضمون لکھ سکتا ہوں۔
کالی مرچ والا بنا ہوا کھانا کھائیں۔
زیتون کا تیل میں کھانا بنائیں۔
شہد کا استعمال زیادہ کریں۔
نہار منہ گرم پانی میں شہد لیں اور دو چمچ زیتون کا تیل ڈال کر لیں انتہائی مجرب اور شاندار علاج بالغذاء کا کام دے گا۔
دودھ میں جو کا دلیا بنائیں اور شہد مکس کریں کر کے کھائیں۔
جو کا دلیا میں ہمیشہ طب نبوی ﷺ کی روشنی میں استعمال کرواتا ہوں اماں عائشہؓ سے روایت ہے آپ فرماتی ہیں کہ جس گھر میں بیماری ہو جو کا دلیہ اسی صورت اس گھر کی ہانڈی سے اترنا چاہیے یا صحت ہو یا مرگ۔
انجیر کا استعمال بھی اس کے اندر کافی مفید ہے۔
کیلا کا استعمال بھی معدہ کے امراض میں مفید ہے۔
خربوزہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
ہلدی لیں خود پسوائیں اور زیرو سائز کیپسول بھر لیں تینوں وقت بعداز غذا کھائیں ان شاء اللہ امید ہے اللہ کے گھر مکمل صحت یاب ہوں گے۔
میں اس کا شافی علاج بھی کرتا ہوں جو پندرہ دن کا کورس ہے الحمدللہ بہت زبردست رزلٹ ہے۔