ایڈیما یا سوجن گرم موسم میں زیادہ نمایاں ہو سکتی ہے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ گرمی کے باعث خون کی نالیاں پھیلتی ہیں (یعنی کشادہ ہو جاتی ہیں)، جس سے جسم کا اپنا سیال جسم کے نچلے حصوں میں جمع ہو جاتا ہے، خاص طور پر ٹانگوں اور پیروں میں۔
مزید نمک کی مقدار میں اضافہ اور کشش ثقل بھی سیال کے جمع ہونے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
گرمی اور خون کی نالیوں کی کشادگی
جب جسم گرمی کے اثر میں آتا ہے تو خون کی نالیاں قدرتی طور پر کشادہ ہو جاتی ہیں تاکہ جسم کو ٹھنڈا کیا جا سکے۔ یہ کشادگی خون کو نچلے اعضا میں جمع ہونے کا سبب بن سکتی ہے، جو سوجن کا باعث بنتی ہے۔
کشش ثقل کا کردار
جسم کے نمکیات یا لیکوئیڈز عموماً جسم کے نچلے حصوں میں جمع ہو جاتا ہے، کیونکہ کشش ثقل کے باعث مائع نیچے کی طرف جاتا ہے، جس کی وجہ سے ٹانگیں اور پاؤں سوجن کا شکار ہو سکتے ہیں۔
نمک اور پانی کا توازن
زیادہ نمک لینے سے زیادہ مقدار میں پانی بافتوں میں داخل ہو جاتا ہے، جو سوجن کو بڑھا سکتا ہے۔
زیادہ دیر کھڑے یا بیٹھے رہنے سے بھی ٹانگوں میں سوجن ہو سکتی ہے۔
نمکیات کی زیادتی، جسم میں پانی جمع رہتا ہے۔
پانی کی کمی، جسم سیال روک کر رکھتا ہے۔
ہارمونی تبدیلیاں (خصوصاً خواتین میں)۔
گرمیوں میں ایبڈیما (سوجن) کا علاج
یہ گرم خشک تحریک کا مرض ہے اور اس کا علاج تر گرم ادویات اور غذاؤں سے ہوتا ہے۔
زیادہ تر معاملات میں، گرمی کی وجہ سے ہونے والی سوجن (ہیٹ ایڈیما) خطرناک نہیں ہوتی، کیونکہ یہ عام طور پر عارضی ہوتی ہے اور چند سادہ اقدامات سے خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہے، جیسے کہ آرام کرنا، ٹانگوں کو اونچا رکھنا، پانی زیادہ پینا اور ٹھنڈی جگہ پر جانا۔ بہت سے لوگوں میں سوجن اس وقت کم ہونے لگتی ہے جب جسم گرمی کے ساتھ مطابقت اختیار کر لیتا ہے یا ٹھنڈی جگہ پر منتقل ہو جاتا ہے۔
پانی کی وافر مقدار پیئیں۔ روزانہ کم از کم 8-10 گلاس پانی پیئیں۔ پانی کی کمی کی وجہ سے جسم سیال کو روک کر رکھتا ہے۔
نمک کی مقدار کم کریں، زیادہ نمک کھانے سے جسم پانی روک لیتا ہے۔
پروسیسڈ فوڈز، نمکو، چپس، اچار سے پرہیز کریں۔
ٹانگوں کو اونچا رکھیں، سونے یا لیٹنے کے دوران ٹانگوں کے نیچے تکیہ رکھیں تاکہ خون واپس دل کی طرف آئے اور سوجن کم ہو۔
ہلکی پھلکی ورزش کریں، پیدل چلنا، پاؤں ہلانا، سائیکلنگ وغیرہ خون کی روانی بہتر کرتے ہیں۔
ڈایوریٹک غذائیں استعمال کریں، یہ وہ غذائیں ہیں جو جسم سے اضافی پانی نکالنے میں مدد دیتی ہیں:
خربوزہ، تربوز، کھیرا، لیموں پانی، اجوائن والا نیم گرم پتلا پانی۔
ہلدی والا دودھ (سوزش کم کرنے کے لیے)۔
ٹھنڈے پانی سے پاؤں دھونا۔
خاص طور پر گرمی کے موسم میں شام کے وقت پاؤں ٹھنڈے پانی میں ڈبونا سوجن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ہم اپنے مطب پر ایسے مریضوں کو پیشاب آور ادویات جیسے
شربت اکسیر جگر خاص، سفوف مفرح دے کر علاج کرتے ہیں۔