1. ہوم/
  2. نسخہ جات/
  3. چھائیاں، علامات اور علاج

چھائیاں، علامات اور علاج

یہ مرض انسانی جسم اور خصوصا چہرے کی خوشنمائی کو برباد کر دینے والا مرض ہے۔ چھائیاں جسے جھائیاں بھی کہا جاتا ہے۔ حقیقت میں انسانی جلدی رنگت کا نقصں ہے۔ یہ بظاہر ذیادہ تکلیف دہ مرض نہیں ہے یہ ہاتھوں، چہرے جسم کے کسی حصے پر بھورے رنگ یا سیاہی ماہل چھوٹے چھوٹے داغ کی شکل میں نمودار ہوتا ہے۔ اگر چہرے کو غور سے دیکھاجائے تو ان دھبوں کی شکل تتلی کی ماند نظر آتی ہے چھائیاں عموماً انسانی چہرے پر ہی نمودار ہوتی ہیں۔

ہاتھوں پر اس کا عملہ شاذ ناظر ہی ہوتا ہے۔ اس کلف یا چھاہیوں میں کسی قسم کی جلن یا خارش نہیں ہوتی ہے یہ مرض مردوزن دونوں کو عُمر کے کسی بھی حصہ میں لاحق ہو سکتا لیکن زیادہ تر اس کا حملہ خواتین پر ہی ہوتا ہے۔ حمل اور ایام رضاعت میں اکثروبیشتر خواتین اس کا شکار ہو جاتی ہیں بعد ازاں حمل وایام رضاعت یہ خوربخود ہلکے ہو کر ختم ہو جاتے ہیں۔ لیکن ایسی خواتین بھی دیکھنےمیں آئی ہیں جن کو بعد اززچگی یہ دھبے ختم نہیں ہوئے اس مرض کےزیادہ ترمریض ایشیا ئی ممالک میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔

مرض کے اہم اسباب میں زیادہ دیر تک دھوپ میں مسلسل کام کاج میں مصروف رہنا اور اس عمل کا روزانہ دہرائے جانا، جلد کی صفائی کا خیال نہ رکھنا۔ کئی یوم تک نہانے اور ہاتھ منہ دھونے سے اجتناب کرنا غیر معیاری میک اپ کا سامان استعمال کرنا، مانع حمل گولیوں اور انجکشن کا عرصہ دراز تک مسلسل استعمال، خواتین میں حیض کی بندش کا عارضہ لاحق ہونا، جگر کے فعل میں ضعف پیدا ہونا ملیریا بخار میں مبتلا ہونا، سنکھیا کے مرکبات کا بکثرت استعمال، خواتین میں حمل کے دوران ناقص غذا کا استعمال، تیز مصالحے دار غذاوں کا بکثرت روزانہ استعمال، چائے کازیادہ استعمال ہضم کے فعل میں ضعف شراب نوشی کی لت میں مبتلا ہونا، غدودوں میں خرابی پیدا ہونا اور پیٹ کے کیڑے ختم کرنے والی ایلوپیتھک دواؤں کے مضر اثر چھائیوں کی شکل میں نمودار ہوتے ہیں۔

مرض کی اہم علامات میں چہرے پر سیاہ یا بھورے دھبے نمودار ہونا جلد پر سرخ داغ پڑ جانا تتلی نما دھبے جسم پر نکل آنا، دھبوں کا بڑھتے بڑھتے چھاتی، پستان، گرد ن کو بھی لپیٹ میں لے لینا دھبوں میں جلن یا خارش نہ ہونا، چہرے کی خوب صورتی میں بگاڑ پیدا ہونا، جلد کا ڈھیلا اور تانبے کے رنگ کے داغ اور دانے ہونا بعض مریضوں میں سنگترے کے رنگ کے دھبے پڑنا مرض کی اہم علامات میں شامل ہیں۔

مرض کے علاج کے لے ازحد ضروری ہے کہ اس کی وجہ بننے والے اسباب کا تدارک کیا جائے اگر ہاضمہ خراب ہے تو اس کا علاج کریں دھوپ سے بچیں اگر چاِئے کافی اسکی وجہ ہے تو اسے کم کریں خون کی کمی ملیریا بخار، جگر کی خرابی فیکٹریوں کارخانوں میں کام کرنے والے حفاظتی ماسک استعمال کریں۔

مریض کو ردی، فاسد، ثقیل ومیٹھی چیزیں دینے سے اجتناب کریں سگریٹ نوشی گوشت خوری سے بچیں ٹھنڈی ترکاریاں کدو، گھیا، توری، ٹینڈے سلاد کھانے میں دیں موسم کے لحاظ سے پھل استعمال کروانا مرض کے جلد رفع ہونے کا باعث بنتا ہے۔

نسخہ: حسن یوسف ایک تولہ، آرد سنگھاڑہ ایک تولہ، تیل سرسوں حسب ضرورت۔

تیاری: مندرجہ بالا ادویات کو پہلے پیس لیں اور اس میں سرسوں کا تیل اتنا ملائیں کہ کریم سی بن جائے۔

طریقہ استعمال: رات کو سوتے وقت متاثرہ جگہ پر لگائیں۔