چیا سیڈ تخم بالنگو کی طرح ہی کے چھوٹے چھوٹے بیج ہوتے ہیں لیکن فوائد میں بڑھ کر ہیں۔ ماہرین اس کو سپرفوڈ قرار دیتے ہیں۔
چیا سیڈ کے دو ٹیبل اسپون کی بات کریں تو اس میں 4 گرام پروٹین ہوگا، 11 گرام فائبر 5 گرام، اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ موجود ہوں گے روزانہ کی ضرورت کا 18 فیصد کیلشیم 27 فیصد فاسفورس موجود ہوگا زنک ہوگا وٹامن بی 1 بی ون بی 2 وٹامن بی 3 بھی بھرپور مقدار میں موجود ہوں گے 2 ٹیبل اسپون میں صرف اور صرف سو عدد کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
آپ کو مضبوط دل دماغ اور اعصاب کے لئے امیگا 3 فیٹی ایسڈ کی ضرورت رہتی ہے جو روزانہ کی عام خوراک میں ہمیں نہیں مل پاتا اور ہم جیسے مڈل کلاس لوگوں کے پاس اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ ہم مہنگے مہنگے فیٹی ایسڈ استعمال کرسکیں لیکن اگر آپ روزانہ دو چمچ چیا سیڈ کا استعمال کر لیں تو آپ کی روزانہ کی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی ضرورت پوری ہو جائے گی۔ پروٹین سے بھرپور ہونے کی وجہ سے کم گوشت کھانے والے افراد کے لیے بہت مفید ہے۔
چیا سیڈ وزن کم کرنے کے لیے بھی آئیڈیل مانے جاتے ہیں۔ یہ پیٹ میں جانے کے بعد دس سے بارہ گناہ پھول جاتے ہیں اور ایک جیلی کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کو بھوک کم لگتی ہے کھانا کم کھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے کیلوریز کم کھائی جاتی ہے اور وزن کم ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
چیا سیڈ اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرے ہوتے ہیں اور یہ خصوصیت بہت سی بیماریوں جیسے کینسر، سوزش، دل کی بیماریوں بڑھاپے وغیرہ سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔
عمر کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط رکھنا بہت ضروری ہے۔ اگر ہم اپنی خوراک میں چیا سیڈ کو شامل کریں تو ہڈیوں کی صحت کے لئے کسی اور چیز کی ضرورت نہ ہوگی کیونکہ اس میں کیلشیم، فاسفورس میگنیشیم اور پروٹین کی مقدار میں ہوتی ہے۔
کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں بہت معاون ہے، زنک کی وافرمقدار رکھنے کی وجہ سے دانتوں کی صحت کے لیے بھی کارگر ہے۔
پروٹین پٹھوں کی تعمیر کے لیے درکار سب سے اہم غذائی جزو ہے اور پودوں سے حاصل ہونے والی سب سے اعلی پروٹین کے ذرائع میں چیا سیڈ کو اولین مقام حاصل ہے۔
وافر فائبر کی موجودگی کی وجہ سے نظام ہضم کا مسئلہ اور وزن کم کرنے کے لئے بہت مفید ہیں اس کا ناقابل ہضم ریشہ بڑی آنت سے فضلہ کو خارج کرنے میں بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
بھوک اور کھانے کی مقدار کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے میٹابولزم کو بڑھانے اور دبلے پٹھوں کے بڑے پیمانے پر فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔
چیا سیڈ اور تخم بلنگو میں فرق
بہت سے لوگ چیا سیڈ اور تخم بلنگو میں فرق نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے اکثر اوقات کچھ لالچی دکاندار انہیں چیا سیڈ طلب کرنے پر تخم بالنگو دے دیتے ہیں یعنی وہ لینے تو چیا سیڈ جاتے ہیں لیکن لے کر تخم بالنگو آتے ہیں۔ آئیے دیکھ لیتے ہیں کہ ان دونوں میں کیا فرق ہے تاکہ آئندہ آپ دھوکہ نہ کھا سکیں۔
آپ تخم بلنگو اور چیا سیڈ کو اگر بغور دیکھیں تو بلنگو کے بیج زیادہ گہرے سیاہ اور لمبے ہوتے ہیں، جیسے چھوٹے چھوٹے سیاہ چاول ہوں۔ جب کہ دوسری جانب ہم چیا سیڈ کو دیکھتے ہیں تو یہ بیج بیضوی ہیں جیسے انڈے کی شکل ہوتی ہے اور یہ نسبتا براؤن ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی پہچان کیلئے ایک کپ میں پانی ڈال کر دونوں کو علیحدہ علیحدہ بھگو دیں۔ ایک گھنٹہ بھیگنے کے بعد آپ دیکھیں گے کہ کہ تخم بالنگو اپنی لیس کی وجہ سے گچھے دار آپس میں جڑے ہوے نظر آئیں گے۔ جب کہ چیا سیڈ میں لیس نہ ہونے کے برابر ہو تی ہے۔
ترکیب استعمال
ان بیجوں کے فوائد سے لطف اندوز ہونے کے لا تعداد طریقے موجود ہیں۔ آپ اسے دودھ کے ساتھ لیں یا سلاد کے ساتھ، یہ پانی، دہی، مشروبات، پھلوں، دلیہ اور لسی کے ساتھ بھی استعمال ہو سکتے ہیں۔ انہیں پانی میں بھگو کر استعمال کرنا چاہئیے۔
دو چمچ پانی میں دو سے تین گھنٹے بھیگا رہنے دیں، جب نرم اور پھول جائیں تو استعمال کریں۔ تقریباً 20 گرام ہر روز استعمال کرنا چاہیے۔