1. ہوم/
  2. مضامین/
  3. اعصاب کی کمزوری

اعصاب کی کمزوری

اعصاب ہمارے جسم کا انتہائی اہم اور لازمی حصہ ہیں معاشی تفکرات بے یقینی کی کیفیت اور ملکی حالات نے ہم سب کو اعصابی کمزوری کا مریض بنا دیا ہے۔

اعصاب حرام مغز اور دماغ سے جڑا وہ نظام ہے جو پورے جسم کے تمام تر افعال کو کنٹرول کرنے میں بنیادی کردار کا حامل ہے اعصاب ہمارے جسم کی حرکات و سکنات کو منظم کرکے دماغ سے اعضاء اور اعضا سے دماغ تک پیغام رسانی کا کام بخوبی سر انجام دیتے ہیں۔ اعصا ب ڈوری نما ریشے ہیں جو دماغ کو بدن انسانی کے دیگر نظاموں سے مربوط رکھے ہوئے ہیں۔ جب اعصاب میں کمزوری واقع ہو یا ان کی کارکردگی میں نقص آنے لگے تو انسانی بدن بہت سے مسائل کا شکار ہو جاتا ہے۔ اعصابی کمزوری ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسان کا اعصابی نظام متاثر ہوتا ہے اور اس کی علامات میں انسان کے اعضاء کا درست طریقے سے کام نہ کر سکنا شامل ہے۔

اعصابی کمزوری سے پورا بدن کمزوری میں مبتلا ہونے لگتا ہے، چونکہ نہ صرف عصبی نظام بلکہ انسانی جسم کے تمام تر نظام ہی دماغ کے تابع افعال سر انجام دیتے ہیں اور بالواسطہ یا بلا واسطہ یہ سب اعصابی نظام سے مربوط بھی ہوتے ہیں۔ یوں جب اعصابی نظام کی کارکردگی میں خرابی پیدا ہوتی ہے تو پورا بدن انسانی متاثر ہونے لگتا ہے۔ چہرہ بے رونق ہو کر افسردگی سی چھانے لگتی ہے، کسی کام میں دل نہیں لگتا، طبیعت میں اکتاہٹ نمایاں ہونے لگتی ہے۔ بعض اوقات مریض مایوسی اور نا امیدی میں اس قدر گر جاتا ہے کہ خود کشی تک کرنے کے بارے میں سوچنے لگتا ہے۔

گھبراہٹ اور خوف سے ہاتھ پاؤں سرد اور ٹھنڈے پسینے بھی بکثرت آنے لگتے ہیں۔ اعصابی کمزوری کے دیگر عوامل مثلا خون کی کمی، لو بلڈ پریشر، کثرت فکر و غم، اچانک صدمہ یا نشہ آور اشیاء کا کثرت استعمال بھی اعصابی کمزوری کا سبب ہو سکتے ہیں۔ جسمانی کمزوری نمایاں ہو کر سستی و کاہلی کا غلبہ ہونے لگتا ہے پورے جسم کندھوں کمر درد اور ٹانگوں میں شدید درد رہنے لگتا ہے۔ بھوک کم ہونے کی وجہ سے کچھ کھایا پیا بھی نہیں جا سکتا انسان نحیف و ضعیف ہو کر وقت سے پہلے ہی موت کی تمنا کرنے لگتا ہے۔

علاج

سب سے پہلے مرض کے اسباب پر غور کریں اور اپنے معالج کو مکمل تفصیلات سے اگاہ کریں بعد ازاں اپنے معالج کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اپنی خوراک کو متوازن کریں پھل دودھ اور خشک میوہ جات کی مخصوص مقدار کو اپنی روز مرہ غذا میں لازمی شامل کریں۔ اجوئین اور پودینہ خشک کا قہوہ رات کو پئیں۔