1. ہوم/
  2. مضامین/
  3. دودھ، سردیوں کی دلفریب دھوپ اور وٹامن ڈی

دودھ، سردیوں کی دلفریب دھوپ اور وٹامن ڈی

اگر آپ صحت مند ہوں گے تو آپ دنیا کی تمام تر رعنائیوں سے محظوظ ہو سکیں گے۔ آپ کسی کے محتاج نہیں ہوں گے۔ محنت کر سکیں گے روزی کما سکیں گے۔ اپنی فیملی کی خدمت کر سکیں گے۔ اگر صحت مند نہی تو ظاہر ہے یہ دنیا کی دولت پیسہ رشتہ داری خوبصورتی سب ماند پڑجاتا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ ہم جیسے جیسے اپنے مآخذ یعنی قدرتی ماحول سے دور ہوتے جارہے ہیں اور مصنوعی چیزوں کی طرف ٹیکنالوجی ہمیں لے کر جارہی ہے ویسے ویسے ہماری صحت بھی متاثر ہو رہی ہے۔ ٹیکنالوجی نے ہمیں موبائیل فون، لیپ ٹاپ کے ساتھ گھروں میں بند کردیا ہے۔ ہم باہر جانے کھیل کود اور لوگوں سے ملنے ملانے سے دور ہوگئیے ہیں۔ صاف تازہ آب و ہوا آکسیجن دھوپ جیسی انمول نعمتوں سے محروم ہوگئیے۔ جو ہماری جسم کی ضرورت ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں اور نوجوانوں میں بوڑھوں والی بیماریاں آ گئیں ہیں۔

وٹامن ڈی منرلز میں سے وہ اہم جز ہے جس کی کمی کافی بھاری پڑسکتی ہے اور حیران کن بات یہ ہے کہ اکثر افراد اس کا شکار ہوتے ہیں۔ الارمنگ سئچوئیشن ہے کہ پاکستان میں 90 فیصد افراد وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں۔ جب کہ عورتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی علامات میں ہڈیوں کا درد، عام جسمانی کمزوری، چڑچڑاپن، کمردرد، جوڑوں کے مسائل، بالوں کا گرنا وغیرہ شامل ہیں۔

نوجوان لڑکیاں خود دودھ نہی پیتی۔ کہتی ہیں کہ ہمیں الٹی آتی ہے۔ خود نہی پئیں گی تو بچوں کو دودھ کیسے پلائیں گی اور بچے اگر بچپن میں دودھ نہی پئیں گے تو بڑی عمر میں جاکر ان کو ہڈیوں کا مسئلہ کا ہوگا۔ بچوں کو دوا سمجھ کر ہی سہی ہر روز دودھ پلائیں اور بچے اگر دودھ پینا پسند نہی کرتے تو انہی دودھ سے بنی اشیاء دی جا سکتی ہیں۔ جیسے کھیر، مکھن، ملائی اور اسطرح ساری چیزیں جو دودھ سے تیار ہوتی ہیں۔ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار لڑکیاں جب مائیں بنتی ہیں تو پیدا ہونے والے بچے بھی ہڈیوں کی کمزوری کا شکار ہوتے ہیں۔ ہڈیوں کی کمزوری اور بھربھرا پن کی شکایات عام ہونے لگیں ہیں۔ نوجوان لڑکیوں اور ماؤں کو دودھ اپنی غذا کا حصہ بنانا چاہئیے۔ مرد حضرات کو بھی چاہئیے کہ وہ دودھ کا استعال معمول بنائے رکھیں تاکہ اپنے فرائض بہتر طریقے سے انجام دینے کے قابل رہیں۔

وٹامن ڈی ہمارے جسم میں کسی ہارمون کی طرح کام کرتا ہے اور کسی اور وٹامنز کے مقابلے میں وٹامن ڈی کے لیے تمام خلیات ایک ریسیپٹر کی طرح کام کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق وٹامن ڈی جسمانی عضلات مثلاً پٹھوں، ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی اور اہم اعضاء جیسے کہ دل، گردے، پھیپھڑوں اور جگر کے تحفظ کے لیے جسم کو درکار ضروری وٹامنز میں سے ایک ہے۔

اس کے علاوہ وٹامن ڈی مدافعتی نظام کو متحرک رکھنے اور ہڈیوں کے بھربھرے پن، کینسر، ڈپریشن، ذیابطیس اور موٹاپے جیسے امراض سے محفوظ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

آپ اپنے جسم میں اس وٹامن ڈی کی کمی کو سورج کی روشنی کے ذریعے دور کرسکتے ہیں حیرت کی بات یہ ہے کہ پاکستان جیسے ممالک جہاں دھوپ کا کوئی مسئلہ نہی وہاں بھی لوگ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں۔

اندرون شہروں میں رہنے والی اکثر خواتین جسم میں اور ہڈیوں کی شکائیت کرتی ہیں تو پوچھنے پر معلوم پڑتا ہے کہ دوسری منزل پر رہتے ہیں چھت بھی اپنی نہیں۔ والدین کے گھر سے سسرال تک یہی صورتحال ہے دھوپ جیسی نعمت سے محرومی بہت سے مسائیل پیدا کر رہی ہے۔

ہر روز تیس سے چالیس منٹ دھوپ میں ایسے بیٹھیں کہ کم از کم کہنیاں، چہرہ، ٹخنے دھوپ میں رہیں۔ دھوپ میں بیٹھنے کا کلچر عام کرنا ہوگا۔ سردیوں کی دھوپ کا فائدہ اٹھائیں اور دھوپ سینکنے کے لئیے وقت نکالیے، اپنے لئیے وقت نکالئے۔

سرخ گوشت، بادام، مچھلی انڈے کی زردی میں وٹامن ڈی وافر مقدار میں موجود ہے۔

مجرب نسخہ

موصلی سفید انڈیا 25 گرام، پھل مکھانے سفوف 50 گرام، سنڈھ 25 گرام، کاجو 50گرام، بادام 100گرام، اسگند ناگوری 50 گرام۔

پھل مکھانے بریاں کرنے کے بعد سب ادویات کے سفوف میں ملا لیں۔ ایک چمچ دودھ کے ساتھ صبح شام کھانے کے بعد ایک ماہ کھائیں۔ ایک ماہ کے استعمال سے ہی جسمانی کمزوری اور سستی دور ہو جائے گی۔ مسلسل استعمال میں رکھیں۔ گھٹنوں کے درد کمر درد، آرتھرائٹس اور کڑل پڑنا میں فائدہ مند ہے۔

حکیم مظفر علی زیدی

جھنگ صدر سے 1993 میں فاضل طب الجراحت کا امتحان پاس کیا۔ تین سال جڑی بوٹیوں کی پہچان کی خاطر مختلف پنسار سٹورز پر اپنی خدامات ادا کیں۔ 1997 میں "زیدی دواخانہ " (کڑیال روڈ نوشہرہ ورکاں ضلع گوجرانولہ) کا قیام عمل میں لا کر مطب کا آغاز کیا۔ جو اللہ کے فضل سے لوگوں کے لئیے شفاء اور آسانیوں کا باعث بن رہا ہے۔

رابطہ نمبر 03005816733، 03481816733۔